Tuesday , March 28 2023
Home / Archive / قطب شمالی سے متعلق غلط تصورات

قطب شمالی سے متعلق غلط تصورات

Listen to this article

قطب شمالی سے متعلق غلط تصورات

1۔ اس کا باقی دنیا سے کوئی تعلق نہیں
قطب شمالی کی زمینی ساخت کو دیکھ کر یہ خیال آنا فطری ہے کہ اس کا باقی دنیا سے کوئی تعلق نہیں۔ لیکن دوعالمی جنگوں میں یہ بڑی طاقتوں کے اسلحے کا ڈپو رہا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں یہاں کے جانور والرس کو مارا گیا اور اس کے رہنے کی جگہوں پر اسلحہ سٹور کیا گیا۔ یہاں سے دوسری جنگ عظیم میں سائبیریا کی حفاظت کے لیے جہاز اڑتے رہے۔ الاسکا کو بھی یہاں سے کنٹرول کیا جاتارہا۔ اسی طرح سردجنگ کے زمانے میں بھی یہ جگہ فوجی کارروائیوں کی آماج گاہ رہی کیوں کہ اس کے چاروں اطراف میں روس، امریکہ ، یورپ اور جاپان موجودہیں۔ ان ہتھیاروں کا فضلہ (Waste) باقیات کے طور پر اب بھی موجود ہے۔ اب کی بات کریں تو یہاں سے پیٹرول اور گیس کی لائنیں گزرتی ہیں جو جنوب تک سپلائی کو ممکن بناتی ہیں۔ اس طرح یہاں پیدا ہونے والی آلودگی ہزاروں میل دور جنوب میں رہنے والے لوگوں کو بیمار کرتی ہے۔

2۔ یہاں کچھ نہیں پایا جاتا
دنیا میں مچھلیوں کی انواع کاایک بڑاانحصار قطب شمالی پر ہے، یعنی یہ مچھلی کی تجارت میں ایک اہم حصہ دار ہے۔ اسی طرح دیگر بہت سی حیاتیاتی انواع کا بھی یہ منبع ہے۔ بظاہر نباتات سے خالی خطہ دنیا میں بہت سی نباتات کے پیدا ہونے کا سبب ہے۔ جہاں تک انسانی آبادی کا تعلق ہے تو اس کے کناروں پر گرین لینڈ، کینیڈا، الاسکا، ناروے اور سائبیریا کی آبادیاں موجود ہیں جو اسی کا حصہ تصور کی جاتی ہیں۔

3۔ براعظم امریکا میں لوگ قطب شمالی کے رستے آئے
یہ بات عام ہے کہ ہزاروں سال پہلے قطب شمالی اپنے اردگرد کے براعظموں سے برف کے جمے ہونے کے باعث جڑا ہوا تھا اس لیے لوگ اس ذریعے سے براعظم امریکا میں پہنچے۔ لیکن اس طرف سے توجہ ہٹ جاتی ہے کہ جس طرح قطب شمالی کے اردگرد دورتک برف تھی اسی طرح دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی برف کا راج تھا۔ یعنی بحرالکاہل کا بڑا حصہ بھی برف سے ڈھکا ہوا تھا ۔ اس طرح سے امریکا آنے کے اور بھی بہت سے راستے بنتے تھے جہاں سے گزر کر لوگ امریکا آسکتے تھے۔

4۔ ماحولیاتی تبدیلی قطب شمالی کی تجارت کو بڑھا دے گی
دنیا میں درجہ حرارت کا بڑھنا ایک خطرناک صورت حال پیدا کررہا ہے۔ بعض آرا اِسے قطب شمالی کے لیے اچھا سمجھ رہی ہیں کہ یہاں کی برف پگھلنے سے یہاں تجارت کے نئے مواقع پیدا ہوجائیں گے۔ ایک تو یہاں سے گیس اور تیل نکالنا آسان ہوجائے گا۔ یہ خام خیالی اور کہا جائے تو جہالت پر مبنی ہے۔ اسی تیل اور گیس کی وجہ سے دنیا کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے بھلا یہ کیسے ایک فائدہ مند چیز ہوسکتی ہے۔ دوسرا کینیڈا اور سائبیریا برف کے پگھلنے سے زراعت کے وسیع ہونے کا خواب بھی دیکھ رہے ہیں، یہ بھی عجیب بات ہے۔ جاننا چاہیے کہ قطب شمالی کا درجہ حرارت بڑھنا کسی صورت بھی سودمند نہیں ۔ اس سے سطح سمندر میں ہرطرف اضافہ ہوگا۔ پھر یہ صرف درجہ حرارت کا مسئلہ نہیں۔ اگر یہاں تجارت بڑھے گی تو لوگوں کا رجحان بھی اس طرف زیادہ ہوگا اور آبادی کا مسئلہ بھی بنے گا جو دیگر کئی قسم کے مسائل کو جنم دے گا۔
5۔ درجہ حرارت میں اضافہ قطب شمالی کی تمام حیاتیاتی انواع کو ختم کردے گا

درجہ حرارت قطب شمالی کے لیے تباہ کن ہے اور یہ خیال کیا جارہا ہے کہ وہ یہاں کی حیاتیات کو ختم کردے گا۔ خاص طور پر ایسے جانور جو صرف برف میں رہتے ہیں اُن کا گرمی میں رہنا تقریباً ناممکن ہوگا۔ برفانی ریچھ اور والرس اس کی مثال ہیں۔ دوسرا یہاں کے لوگ اُن جانوروں کو اپنی خوراک کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں۔ البتہ یہ کہنا کہ حیاتیات بالکل ختم ہوجائیں گی شاید درست نہ ہو۔ اس سے بہت سی حیاتیات کو پانی کے بہم آنے سے بڑھوتری بھی ملے گی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ حیاتیاتی تنوع بگڑ جائے گا جو ماحولیات کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے یعنی کچھ جانور کم ہوجائیں گے یا ختم ہوجائیں گے اور کچھ جانو ر زیادہ ہوجائیں گے جو ایک صحت مند ماحول کے لیے بالکل بھی اچھا نہیں۔ بہر حال یہ فیصلہ آنے والے وقت نے کرنا ہے کہ ایسا ہونے کی صورت میں کیا ہوگا۔

Check Also

EMOJI

Listen to this article Please Login or Register to view the complete Article Send an …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *